Wednesday, 25 April 2018

Note to Self

اے بندہء ناچیز! اپنے خدا کو پروردگار تو کہتا ھے ، کبھی سوچا بھی کہ پروردگار کسے کہتے ہیں؟
وہ جو تیرے وجود کو تب بھی پالتا ہے جب تو اس دنیا کی نظروں سے اوجھل تھا، جب تیرے والدین کو بھی خبر نہ تھی کہ تو اس اندھیرے گھپ رحم میں پروان چڑھ رھا ھے. کہ جہاں تک پہنچنا تیرے بس میں نہ تھا، نہ دنیا کی کوئی قوت تجھے اس اندھیرے گھر میں کوئی فائدہ پہنچا سکتی تھی۔
اور تب بھی پالتا ہے جب تو کھیل کود میں گم ہوتا ہے اور تیری ماں تیری خوراک کی فکر میں ہر جتن کرتی ہے مگر تو ہر شے سے بےپروا کھیل میں مگن رہتا ھے مگر تیرا خدا تجھے رزق بھی پہنچاتا ہے اور تیری قوت میں بھی اضافہ کرتاہے

No comments:

Post a Comment